Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خیال غیر سے جب تم کو اجتناب نہیں

تصدق علی اسد

خیال غیر سے جب تم کو اجتناب نہیں

تصدق علی اسد

MORE BYتصدق علی اسد

    خیال غیر سے جب تم کو اجتناب نہیں

    تمہارے پاس وہ یوں آتے بے حجاب نہیں

    جو پینا چاہتا ہے پی لے مئے محبت کو

    نفیس اس سے جہاں میں کوئی شراب نہیں

    یہ اہل زہد پھر اس کے مزے کو کیا جانیں

    انہوں نے تیری محبت کی پی شراب نہیں

    تری وہ شان کریمی کہ جس کی کوئی حد ہی نہیں

    مرے گناہ بھی اتنے کہ کچھ حساب نہیں

    اور تجھ کو دیکھے کوئی خود سے گر جدا ہو کر

    ابد تک اس کو پھر اندیشۂ عذاب نہیں

    پڑھائی شیخ نے جب سے مجھے بیاض وجود

    اسدؔ نظر میں جمی پھر کوئی کتاب نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 240)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے