ہے نہیں جس میں حقیقت وہ شریعت کیسی
ہے نہیں جس میں حقیقت وہ شریعت کیسی
جس میں اخلاص نہ ہو وہ ہے طریقت کیسی
منزل-عشق میں تکلیف ہے راحت کیسی
تاج ذلت ہے یہاں خلعت عزت کیسی
سرنگوں قیصر و جم کیوں نہ ہوں میرے آگے
مل گئی حق سے مجھے فقر کی دولت کیسی
لا الہ الا انا آپ ہیں کہتے کس کو
ہے اگر غیر تو پھر آپ کی وحدت کیسی
دیکھ لے شان خدا گر ہے بصیرت تجھ کو
صورت پیر میں ظاہر ہے حقیقت کیسی
عرش سے فرش تلک میں نے تجھی کو دیکھا
کی عطا تو نے مجھے چشم بصیرت کیسی
من رآنی نے کیا مجھ کو غریق حیرت
جس کی صورت نہیں پھر اس کی شباہت کیسی
دل سے واجب ہے ادا کرنا فرائض کا اسدؔ
جب نہیں دل ہی تو پھر تجھ سے عبادت کیسی
- کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 429)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.