Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہیں سوز جگر میں وہ کہیں درد نہاں ہو کر

تصدق علی اسد

کہیں سوز جگر میں وہ کہیں درد نہاں ہو کر

تصدق علی اسد

MORE BYتصدق علی اسد

    کہیں سوز جگر میں وہ کہیں درد نہاں ہو کر

    کہیں ہیں وہ کسی دل میں کہیں شوروفغاں ہو کر

    کہیں گھائل کئے تیر نگاہ نازنیں بن کر

    کہیں وہ خون کرتے ہیں ادائے جاں ستاں ہو کر

    خود ہی کہتے ہیں ظاہر ہیں جہاں دیکھو ہمیں ہم ہیں

    مگر یہ جائے حسرت ہے چھپے پھر کیوں عیاں ہو کر

    شکستہ دل میں رہتے ہیں ہے ثابت ان کے کہنے سے

    تعجب ہے پتہ دیتے ہیں اپنا لا مکاں ہو کر

    حرم میں جلوہ افزائی ہے شان دل ربائی میں

    تجلی ہند میں دیتے ہیں وہ حسن بتاں ہو کر

    حیات جاودانی کا اگر طالب ہے تو سالک

    بسر کر زندگی اپنی عیاں میں تو نہاں ہو کر

    انا کا جن کو دعوی تھا وہ قائم تا ابد رہتے

    گئے زیر زمیں پھر کس لئے وہ بے نشاں ہو کر

    کری آتش پرستی گبر ہو کر اے اسدؔ برسوں

    دکھایا سر معنی اس نے تب پیر مغاں ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے