Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں

مرزا غالب

تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں

    ہم بھی مضموں کی ہوا باندھتے ہیں

    آہ کا کس نے اثر دیکھا ہے

    ہم بھی ایک اپنی ہوا باندھتے ہیں

    تیری فرصت کے مقابل اے عمر

    برق کو پابہ حنا باندھتے ہیں

    قید ہستی سے رہائی معلوم

    اشک کو بے سر و پا باندھتے ہیں

    نشۂ رنگ سے ہے واشد گل

    مست کب بند قبا باندھتے ہیں

    غلطی ہائے مضامیں مت پوچھ

    لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں

    اہل تدبیر کی واماندگیاں

    آبلوں پر بھی حنا باندھتے ہیں

    سادہ پرکار ہیں خوباں غالبؔ

    ہم سے پیمان وفا باندھتے ہیں

    پاؤں میں جب وہ حنا باندھتے ہیں

    میرے ہاتھوں کو جدا باندھتے ہیں

    حسن افسردہ دل ہا رنگیں

    شوق کو پا بہ حنا باندھتے ہیں

    قید میں بھی ہے اسیری آزاد

    چشم زنجیر کو وا باندھتے ہیں

    شیخ جی کعبے کا جانا معلوم

    آپ مسجد میں گدھا باندھتے ہیں

    کس کا دل زلف سے بھاگا کہ اسدؔ

    دست شانہ بہ قضا باندھتے ہیں

    تیرے بیمار پہ ہیں فریادی

    وہ جو کاغذ میں دوا باندھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے