دل امید توڑا ہے کسی نے
دل امید توڑا ہے کسی نے
سہارا دے کے چھوڑا ہے کسی نے
نہ منزل ہے نہ منزل کا نشاں ہے
کہاں پہ لا کے چھوڑا ہے کسی نے
میں ان شیشہ گروں سے پوچھتا ہوں
کہ ٹوٹا دل بھی جوڑا ہے کسی نے
قفس کی تیلیاں رنگین کیوں ہیں
یہاں پہ سر کو پھوڑا ہے کسی نے
چمن میں بخدا شبنم نہیں ہے
یہاں دامن نچوڑا ہے کسی نے
ہے دیوانوں کو زنجیروں سے نسبت
یہ رشتہ خوب جوڑا ہے کسی نے
محبت میں مجھے برباد کر کے
لہو دل کا نچوڑا ہے کسی نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.