دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تمہیں تو ہو
دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تمہیں تو ہو
ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہیں تو ہو
پھوٹا جو سینۂ شب تار الست سے
اس نور اولیں کا اجالا تمہیں تو ہو
سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غایتوں کی غایت اولی تمہیں تو ہو
اس محفل شہود کی رونق تمہیں سے ہے
اس محمل نمود کی لیلیٰ تمہیں تو ہو
جلتے ہیں جبرئیل کے پر جس مقام پر
اس کی حقیقتوں کے شناسا تمہیں تو ہو
جو ماسوا کی حد سے بھی آگے گزر گیا
اے رہ نورد جادہ اسریٰ تمہیں تو ہو
پیتے ہی جس کے زندگیٔ جاوداں ملی
اس جاں فزا زلال کے مینا تمہیں تو ہو
اٹھ اٹھ کے لے رہا ہے جو پہلو میں چٹکیاں
وہ درد دل میں کر گئے پیدا تمہیں تو ہو
دنیا میں رحمت دو جہاں اور کون ہے
جس کی نہیں نظیر وہ تنہا تمہیں تو ہو
گرتے ہوؤں کو تھام لیا جس کے ہاتھ نے
اے تاجدار یثرب و بطحا تمہیں تو ہو
بپتا سنائیں جاکے تمہارے سوا کسے
ہم بے کسان ہند کے ملجا تمہیں تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.