Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم تری راہ میں مٹ جائیں گے سوچا ہے یہی

شاہ اکبر داناپوری

ہم تری راہ میں مٹ جائیں گے سوچا ہے یہی

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہم تری راہ میں مٹ جائیں گے سوچا ہے یہی

    درد مندان محبت کا طریقہ ہے یہی

    آپ ہوں پیش نظر روح جو تن سے نکلے

    اے مری جاں مری آنکھوں کی تمنا ہے یہی

    ہو گیا عام محبت کا میری افسانہ

    اب تو جس بزم میں جا بیٹھئے چرچہ ہے یہی

    کوچۂ یار میں کھو جانے کو ہم آئے ہیں

    راستہ مرحلۂ عشق کا سیدھا ہے یہی

    دل میں اللہ کا گھر آنکھوں میں حضرت کی جگہ

    میرا کعبہ ہے یہی میرا مدینہ ہے یہی

    بحر ذخار محبت کی نہیں ملتی تھاہ

    جس میں ہم ڈوبنے والے ہیں وہ دریا ہے یہی

    غور سے قطرے کی جانب جو نظر کی تو کھلا

    ہم اِسے قطرہ غلط سمجھے تھے دریا ہے یہی

    ہے توکل مجھے اللہ پر اپنے اکبرؔ

    جس کو کہتے ہیں بھروسہ وہ بھروسہ ہے یہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے