Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر جب نظر سے ملائی مزا آ گیا

فنا بلند شہری

میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر جب نظر سے ملائی مزا آ گیا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر جب نظر سے ملائی مزا آ گیا

    برق سی گر گئی کام ہی کر گئی آگ ایسی لگائی مزا آ گیا

    جام میں گھول کر حسن کی مستیاں چاندنی مسکرائی مزا آ گیا

    چاند کے سائے میں اے مرے ساقیا تو نے ایسی پلائی مزا آ گیا

    نشہ شیشے میں انگڑائی لینے لگا بزم رنداں میں ساغر کھنکنے لگا

    میکدے پہ برسنے لگیں مستیاں جب گھٹا گھر کے آئی مزا آ گیا

    بے حجابانہ وہ سامنے آ گئے اور جوانی جوانی سے ٹکرا گئی

    آنکھ ان کی لڑی یوں مری آنکھ سے دیکھ کر یہ لڑائی مزا آ گیا

    آنکھ میں تھی حیا ہر ملاقات پر سرخ عارض ہوئے وصل کی بات پر

    اس نے شرما کے میرے سوالات پہ ایسے گردن جھکائی مزا آ گیا

    شیخ‌ صاحب کا ایمان بک ہی گیا دیکھ کر حسن ساقی پگھل ہی گیا

    آج سے پہلے یہ کتنے مغرور تھے لٹ گئی پارسائی مزا آ گیا

    اے فناؔ شکر ہے آج باد فنا اس نے رکھ لی مرے پیار کہ آبرو

    اپنے ہاتھوں سے اس نے مری قبر پہ چادر گل چڑھائی مزا آ گیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    انیتا سنگھوی

    انیتا سنگھوی

    راحت فتح علی خان

    راحت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    جنید اصغر

    جنید اصغر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے