نہ ہے بت کدہ کی طلب مجھے نہ حرم کے در کی تلاش ہے
نہ ہے بت کدہ کی طلب مجھے نہ حرم کے در کی تلاش ہے
جہاں لٹ گیا ہے سکون دل اسی رہ گزر کی تلاش ہے
میرے ذوقِ سجدۂ بندگی کو عطا ہوئی ہے یہ بے خودی
تیرے سنگِ در پہ پہنچے بھی تیرے سنگِ در کی تلاش ہے
تو حرم میں جس کو ہے ڈھونڈھتا مجھے بت کدہ وِہ مل گیا
تجھے کیا ملال ہے زاہدا یہ نظر نظر کی تلاش ہے
اے طبیب ہٹ جا پرے ذرا میں مریضِ عشق ہوں لا دوا
مجھے جس نے درد عطا کیا اسی چارہ گر کی تلاش ہے
جو غمِ حیات کو لوٹ لے اسی راہزن کی ہے جستجو
جو چراغِ منزلِ عشق ہو اسی راہبر کی تلاش ہے
میری زندگی ہے یہ زندگی تیرے عشق کی نہ بجھے لگی
تیرے ڈھونڈھنے میں جو گم ہوئی مجھے اس نظر کی تلاش ہے
یہ ہے وہ مقام کہ جس جگہ یہ امیرؔ صابری کھو گیا
نہ رہی ہے جلووں کی آرزو نہ ہی جلوہ گر کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.