سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا
سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا
فنا بلند شہری
MORE BYفنا بلند شہری
دلچسپ معلومات
بہ روایت رشید اختر نوشاہی قوال۔
سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا
رشک کرتا ہے کعبہ میرے کفر پر میں نے جس بت کو پوجا خدا ہو گیا
دکھ رہی ہے کہ معراج ہے عشق کی اے جنوں بول منزل ہے یہ کون سی
ان کے گھر کا پتا پوچھتے پوچھتے پوچھنے والا خود لاپتا ہو گیا
وقت احباب پرچھائیں سورج کرن لوگ دنیا خوشی زندگی چاندنی
میرے محبوب اک تیرے غم کے سوا جو ملا راستے میں جدا ہو گیا
میں محبت سے منہ موڑ لیتا اگر ٹوٹ پڑتی یہ بجلی کسی اور پر
میرے دل کی تباہی سے یہ تو ہوا کم سے کم دوسروں کا بھلا ہو گیا
کاروبار تمنا میں یہ تو ہوا ان کے قدموں میں مرنے کا موقع ملا
زندگی بھر تو گھاٹا اٹھاتے رہے آج پہلی دفعہ فائدہ ہو گیا
ایسا بھٹکا کہ لوٹا نہیں آج تک ایسا بچھڑا کہ آیا نہیں آج تک
دل یہ کم بخت ہے اس قدر اے فناؔ آپ کے گھر گیا آپ کا ہو گیا
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.