ہر ترنم میں ملی ہے تیری آواز مجھے
ہر ترنم میں ملی ہے تیری آواز مجھے
ایک ہی نغمہ سناتا ہے ہر اک ساز مجھے
عشق کا بھی کوئی انجام ہوا کرتا ہے
عشق میں یاد ہے آغاز ہی آغاز مجھے
جیسے ویرانے میں ٹکرا کے پلٹتی ہے صدا
دل کے ہر گوشے سے آئی تری آواز مجھے
جو کسی کو بھی نہ چاہے اسے چاہا رعناؔ
عمر بھر اپنی محبت پہ رہا ناز مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.