تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانہ بنا
تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانہ بنا
اب مجھے ہوش کی دنیا میں تماشہ نہ بنا
عشق میں دیدہ و دل شیشہ و پیمانہ بنا
جھوم کر بیٹھ گئے ہم وہیں مے خانہ بنا
یہ تمنا ہے کہ آزاد تمنا ہی رہوں
دل مایوس کو مانوس تمنا نہ بنا
دل بیتاب کو تسکین تبسم سے نہ دے
چشم مجنوں کے لئے محمل لیلیٰ نہ بنا
ذوق بربادی دل کو بھی نہ کر تو برباد
دل کی اجڑی ہوئی بگڑی ہوئی دنیا نہ بنا
منکر ہوش ہوں میں معتقد ہوش نہ کر
مست امروز کو محو غم فردا نہ بنا
یوسف مصری تمنا تیرے جلووں کے نثار
میری بیداریوں کو خواب زلیخا نہ بنا
نگہ ناز سے پوچھیں گے کسی دن یہ ذہینؔ
تو نے کیا کیا نہ بنایا کوئی کیا کیا نہ بنا
- کتاب : آیات جمال (Pg. 228)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.