ان سے امید التفات کہاں
ان سے امید التفات کہاں
میری تقدیر میں یہ بات کہاں
کیا خبر بے خودی کے عالم میں
لٹ گئی دل کی کائنات کہاں
تو نوازے ترا کرم ورنہ
میں کہاں اور تیری ذات کہاں
دل کو اپنا لیا ترے غم نے
اب غم دل سے ہو نجات کہاں
تیری خاطر تجھے بھی چھوڑ دیا
جیت کر ہم نے کھائی مات کہاں
تم نہ سمجھو گے ماجرا دل کا
تم کہاں دل کی واردات کہاں
لاکھ سورج تراشتے جاؤ
ختم ہوتی ہے غم کی رات کہاں
ان کے آنے کا انتظار طفیل
اس قدر فرصت حیات کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.