تمہارے ہی ہونے سے آباد ہے دل
تمہی جب نہ ہو گے تو ویران ہو گا
تمہی سے ہے حسرت تمہی سے ہے ارماں
نہ حسرت ہی ہوگی نہ ارمان ہو گا
میرا دل فدا تم پہ اور جان قرباں
تمہی ہو میری زندگانی کا ساماں
تمہارے ہی جب کام آئی نہ یہ جان
تو پھر جان کا کیا میری جان ہوگا
پیامی جو دیکھا اس سے نہ کہنا
یہ بے چینیاں اس سے نہ کہنا
پریشانیاں میری اس سے نہ کہنا
وہ جس دم سنے گا پریشان ہوگا
میری جاں تمہارے ہی قبضے میں ہے دل
تمہاری ہی مرضی پہ ہے حالت دل
جو تسکین دو گے تو تسکین ہوگی
پریشاں کرو گے تو پریشان ہوگا
جو دل ہے یہی دل کی حالت یہی ہے
جو کچھ بھی ہے رنگ طبیعت یہی ہے
سلامت اگر جوش وحشت یہی ہے
تو گھر ہی کسی دن بیابان ہوگا
نہیں گر حفاظت کا سامان کوئی
تو غربت میں کیوں ہو پریشان کوئی
نہیں جس کا بے دم نگہبان کوئی
تو اللہ اس کا نگہبان ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.