Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جمال ابتدا بن کر جلال انتہا ہو کر

طرفہؔ قریشی

جمال ابتدا بن کر جلال انتہا ہو کر

طرفہؔ قریشی

MORE BYطرفہؔ قریشی

    جمال ابتدا بن کر جلال انتہا ہو کر

    بشر دنیا میں آیا مظہر شان خدا ہو کر

    مری درماندگی پر کیوں نہ دنیا رشک فرمائے

    کہ اپنے پاؤں توڑے میں نے منزل آشنا ہو کر

    مرے ذوق فنا کا ماحصل اتنا تو ہو یارب

    زمیں کا چاند بن جاؤں کسی کا نقش پا ہو کر

    وجود جوہر فطری کہیں مٹتا ہے دنیا سے

    رہی ہے خاک پارے کی ہمیشہ کیمیا ہو کر

    اجازت دو کہ ہم بھی دو گھڑی حیرت کشی کر لیں

    تمہارے آئینہ میں تصویر وفا ہو کر

    حیات افروز دل دے کر مجھے جس نے نوازا تھا

    ستم تو دیکھیے آیا وہی میری قضا ہو کر

    اسے اپنے مقام اپنی جگہ کا علم کیوں کر ہو

    کہاں وہ آپ میں جو رہ گیا ہے آپ کا ہو کر

    فرشتے کیوں قدم اپنے بڑھاتے جانب دنیا

    ہمیں آنا تھا ہم آئے مشیت کی ادا ہو کر

    خدا رکھے سلامت تم کو رہنا ہے ابھی طرفہؔ

    کسی کا راہبر بن کر کسی کا رہنما ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے