Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو بے پردہ ہو محفل میں اگر اے فتنہ سامانے

منظور عارفی

تو بے پردہ ہو محفل میں اگر اے فتنہ سامانے

منظور عارفی

MORE BYمنظور عارفی

    تو بے پردہ ہو محفل میں اگر اے فتنہ سامانے

    قیامت تک نہ آئیں ہوش میں پھر تیرے دیوانے

    تری نظروں کو کیا سمجھے وہ کیا جانے وہ کیا مانے

    ‎کہ روشن جس کے جلوے سے ہوئے ہوں غم کے کاشانے

    نئی لذت نئی مستی ٹپکتی ہے نگاہوں سے

    تری آنکھیں ہیں یا ساقی مئے کوثر کے پیمانے

    یہ تفصیل محبت ہے یہ الفت کا خلاصہ ہے

    سلگتی ہے ادھر شمعیں ادھر جلتے ہیں پروانے

    مجھے بھی کر عطا اک جام صدقہ ان نگاہوں کا

    چھلک جاتے ہیں جن نظروں سے مے خانے کے مے خانے

    ترے جلوے کی رنگینی کوئی پوچھے مرے دل سے

    تو کس کا عکس ہے اے جاں بھلا یہ غیر کیا جانے

    ہے درس اپنا یہی منظورؔ یہ تعلیم ہے اپنی

    خدا گوئے خدا بینے خدا دانے خدا شانے

    مأخذ :
    • کتاب : کلامِ منظور عارفی (مرتبہ حسن نواز شاہ) (Pg. 102)
    • مطبع : مخدومہ امیر جان لائبریری، نرالی (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے