Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

شاہ اکبر داناپوری

ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    یہ شکل آنکھوں میں بس گئی ہے جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    حرم بھی ہے اک مکاں تمہارا تمہیں سے آباد دیر بھی ہے

    یہاں بھی تم ہو وہاں بھی تم ہو جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    اگرچہ شکلیں تو اور بھی ہیں سبھوں میں ہیں شان دلربائی

    تمہاری تصویر ہے تو یہ ہے بشر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    ملک نے دیکھا جو مصطفیٰؐ کو تو آدمی کی کھلی حقیقت

    سبھوں نے کی عرض اپنے رب سے بشر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    تمہارے عارض کا ہے یہ پرتو تمہارے رخ کا ہے اس میں جلوہ

    فلک پر اے رشک ماہ جس نے قمر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    تمہارے ہونٹوں کا رنگ اس میں تمہارے دانتوں کی آب اس میں

    جو لعل دیکھا تمہیں کو دیکھا گہر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    تمہارے تیروں کے زخم ان میں تمہاری صورت دکھا رہے ہیں

    جو دل کو دیکھا تمہیں کو دیکھا جگر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    غلامیٔ شاہ دیں نے اکبرؔ بنا دیا آفتاب تم کو

    تمہارے ہی دم کی روشنی ہے جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے