ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
شاہ اکبر داناپوری
MORE BYشاہ اکبر داناپوری
ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا ادھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
یہ شکل آنکھوں میں بس گئی ہے جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
حرم بھی ہے اک مکاں تمہارا تمہیں سے آباد دیر بھی ہے
یہاں بھی تم ہو وہاں بھی تم ہو جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
اگرچہ شکلیں تو اور بھی ہیں سبھوں میں ہیں شان دلربائی
تمہاری تصویر ہے تو یہ ہے بشر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
ملک نے دیکھا جو مصطفیٰؐ کو تو آدمی کی کھلی حقیقت
سبھوں نے کی عرض اپنے رب سے بشر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
تمہارے عارض کا ہے یہ پرتو تمہارے رخ کا ہے اس میں جلوہ
فلک پر اے رشک ماہ جس نے قمر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
تمہارے ہونٹوں کا رنگ اس میں تمہارے دانتوں کی آب اس میں
جو لعل دیکھا تمہیں کو دیکھا گہر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
تمہارے تیروں کے زخم ان میں تمہاری صورت دکھا رہے ہیں
جو دل کو دیکھا تمہیں کو دیکھا جگر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
غلامیٔ شاہ دیں نے اکبرؔ بنا دیا آفتاب تم کو
تمہارے ہی دم کی روشنی ہے جدھر کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 18)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.