ان کے ناخن پر فدا جاں کیجیے
ان کے ناخن پر فدا جاں کیجیے
اور ماہ عید قرباں کیجیے
جان کیا ہے اور ماہ عید کیا
یاں فدا ملک سلیماں کیجیے
ان کے ناخن کا تراشا گر ملے
جیب جاں میں اس کو پنہاں کیجیے
اور روز حشر ہو جب آشکار
پیش اس کو پیش یزداں کیجیے
صحن محشر عید گاہ مغفرت
از برائے اہل عصیاں کیجیے
صاحب لولاک کی امت ہیں ہم
آج ہم پر بذل غفراں کیجیے
تجھ کو لکھنا ہے سراپاۓ نبی
کافیؔ مداح ساماں کیجیے
- کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.