تری جستجو میں بہت خاک چھانی جو دیکھا تو اپنے دل و جاں میں تو ہے
تری جستجو میں بہت خاک چھانی جو دیکھا تو اپنے دل و جاں میں تو ہے
نہیں ہے اگر تو کہیں بھی نہیں ہے اگر ہے تو پیداؤ پنہاں میں تو ہے
بنا رنگ و بو تو گل یاسمن میں بسا تو ہے نسرین اور نسترن میں
شجر میں بھی تو ہے ثمر میں بھی تو چمن میں بھی تو ہے خیاباں میں تو ہے
کہیں نار ہے اور کہیں نور ہے تو کہیں ہے پری اور کہیں حور ہے تو
کہیں تو بنا ہے صنم بت کدہ میں کہیں جلوۂ گر شکل انساں میں تو ہے
نہیں فرق کرتے کسی شے میں اصلا کہ ہے محو تیرے تصور میں شیدا
گل و خار میں ایک اپنی نظر میں گلستاں میں تو ہے بیاباں میں تو ہے
ہوا جی سے پروانہ تجھ پہ تصدق کیا دل سے بلبل نے تجھ سے تعشق
نہیں کوئی تیرے سوا شمع و گل میں گلستاں میں اور سنبلستاں میں تو ہے
کہیں سوز ہے اور کہیں ساز ہے تو کہیں نیاز ہے اور کہیں ناز ہے تو
کہیں تو بنا عشق عاشق کے دل میں کہیں حسن رخسارِ جاناں میں تو ہے
رہا بن کے سودا تو ہی میرے سر میں بنا ہے تو ہی سوز دل اور جگر میں
رگ و پے میں تیری محبت ہے ساری مری جسم میں تو ہے اور جاں میں تو ہے
تری شان ہر قطرہ سے ہے ہویدا تیرا نور ہے ذرہ ذرہ سے پیدا
جو گوہر ہے تو ابرِ نیساں میں تو ہے ضیا ہے تو مہر درخشاں میں تو ہے
کسی کے تصور میں کیا گم ہوا ہے کہ مفقود دنیا سے تیرا پتہ ہے
نہ چلتا ہے تیرا نشاں شہر میں کچھ نہ مجبورؔ کوہ و بیاباں میں تو ہے
- کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 8)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.