ذرا سی بات پہ وہ جگ ہنسائیاں دے کر
ذرا سی بات پہ وہ جگ ہنسائیاں دے کر
چلا گیا مجھے کتنی جدائیاں دے کر
چلو کہ حرف تمنا اسی کے نام کریں
کہ جس نے قید کیا ہے رہائیاں دے کر
مگر وہاں تو وہی خاموشی کا پہرا تھا
میں آ گیا تیرے در سے دہائیاں دے کر
عجیب شخص کہ وہ مجھ سے بد گماں ہی رہا
کہ جس کو پایا تھا میں نے خدائیاں دے کر
ہوں کتنا سادہ سمجھتا تھا بچ رہوں گا سفیر
خیال یار کو شعلہ نوائیاں دے کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.