کوئی اجنبی سا دیار تھا یہی وقت ہوگا پہل گئے
کوئی اجنبی سا دیار تھا یہی وقت ہوگا پہل گئے
سر رہ گزر وہ نظر ملی تو فضا میں پھول بکھر گئے
وہ رکے تو ابر رما رکا وہ چلے تو شاخیں لچک گئیں
میں ہجوم رنگ میں کھو گیا وہ نظر سے جام اتر گئے
انہیں چاندنی کا بدن کہوں کہ سحر کی پہلی کرن کہوں
وہ جگر جگر تھی نگاہ میں کہ ستارے دل میں اتر گئے
تیرے رنگ روپ کی دھوپ سے میری آرزو کی کمل کھلے
مجھے زندگی کی لگن ملی میری گیت اور نکھر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.