مجھ میں اب رنگ سب تمہارا ہے
اتنا کہہ دے کہ تو ہمارا ہے
تری قدرتوں کا شمار کیا
تری وسعتوں کا حساب کیا
تم ہی سے عالم میں رنگ و بو
تری شان جل جلالہ
جو آئے تمہاری بزم میں دیوانہ ہو جائے
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی راز داری ہے
یہاں ہونا نہ ہونا ہے نہ ہونا عین ہونا ہے
جسے ہونا ہو کچھ خاک در جانانہ ہو جائے
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی راز داری ہے
وہ مے دے دے جو پہلے شبلی و منصور کو دی تھی
تو نے دم بھی نثار مرشد مہ خانہ ہو جائے
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی راز داری ہے
و مولیٰ مولیٰ میرے مولیٰ
ہمیں بھی جلوہ گاہیں ناز پر لے کر چلو موسیٰ
تمہیں غش آ گیا حسن جاں کیوں دیکھے گا
چلی ہیں مری آہیں عرش کا پایا ہلانے کو
کہیں برہم نظام عالم بالا نہ ہو جائے
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی رازداری ہے
نمی دانم کہ آخر چوں دم دیدار می رقصم
منم بسمل کہ زیر خنجر خونخوار می رقصم
زہے تقویٰ کہ منہ با جبہ و دستار می رقصم
منم اے قطرۂ شبنم بانوک خار می رقصم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.