کیا خواب تھا وہ جس کی تعبیر نظر آئی
کیا خواب تھا وہ جس کی تعبیر نظر آئی
کچھ ہاتھ نظر آئے زنجیر نظر آئی
اس شوخ کے لہجے میں تاثیر ہی ایسی تھی
جو بات کہی اس نے تاثیر نظر آئی
وہ ایسی حقیقت ہے جس نے بھی اسے سوچا
اپنے ہی خیالوں کی تصویر نظر آئی
تا حد نظر میرے آنسو بھی لہو بھی تھا
تا حد نظر تیری جاگیر نظر آئی
شاید وہ صفیؔ اس کا اعجاز نظر ہو گا
پانی جو کہیں دیکھا شمشیر نظر آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.