Font by Mehr Nastaliq Web

تو دل میں پھول کھل جائے

نا معلوم

تو دل میں پھول کھل جائے

نا معلوم

میرے دل کی بنجر زمیں پہ

تیرے پیار کی بارش کا قطرہ یوں برسے

کہ پل میں پھول کھل جائے

یوں سارے داغ دھل جائے

اگر تیرے عشق میں میری آنکھوں کا کچھ اشک مل جائے

تو دل میں پھول کھل جائے

یوں سارے داغ دھل جائے

میرے لیے تو ہے مولیٰ

کہ جیسے رات میں تارا

کہ جیسے پھول کا تارا

کہ جیسے یہ جہاں سارا

تو مجھ کو جان سے پیارا

اگر میرے پاس گرے تو تیرے ہاتھوں سے مل جائے

تو دل میں پھول کھل جائے

یوں سارے داغ دھل جائے

اب اتنا کرم کر مولیٰ

مجھے خود سے قریب کر

خود کو میرا نظیر کر

میں کتنا بد نصیب ہوں

تو چھو کر خوش نصیب کر

اگر میرے ہاتھ کھلے سارے زخم تیرے ہاتھوں سے سل جائے

میرے مولیٰ

یوں سارے داغ دھل جائے

تو دل میں پھول کھل جائے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

عابدہ پروین

عابدہ پروین

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے