تلوار خوں میں رنگ لو ارمان رہ نہ جائے
تلوار خوں میں رنگ لو ارمان رہ نہ جائے
بسمل کے سر پہ کوئی احسان رہ نہ جائے
وعدہ کیا تھا اے دل آنے کا آج اس نے
آرائشوں کا کوئی سامان رہ نہ جائے
بھر بھر کے جام دے اب ہم میکشوں کو ساقی
محفل میں کوئی پیاسا مہمان رہ نہ جائے
لللہ اس میں آ کر تم اپنا گھر بنا لو
دل خانۂ خدا ہے ویران رہ نہ جائے
لللہ اپنے گھر سے دشمن کو تم نکالو
فردوس کے چمن میں شیطان رہ نہ جائے
اب قتل کر چکے تو پامال لاش کر دو
یہ بھی تمہارے دل میں ارمان رہ نہ جائے
وہ تیغ لے کے آئے چل سر کے بل نظامیؔ
الفت کا معرکہ ہے میدان رہ نہ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.