رخ پر نور سے جب کاکل مشکیں اٹھائیں گے
رخ پر نور سے جب کاکل مشکیں اٹھائیں گے
برہمن توڑ کر زنار کو ایمان لائیں گے
تماشا ہوگا جس دن وہ نقاب رخ اٹھائیں گے
نمود شہر ہوگی ایک عالم کو ہلائیں گے
لب جاں بخش کو گر بھول کر بھی وہ ہلائیں گے
مسیحائی کریں گے سیکڑوں مردے جلائیں گے
خم ابرو کو ہم محراب سمجھیں ہیں کہ مدت سے
زیارت کرنے ہم کعبہ کے بت خانہ کو مل جائیں گے
شہید کربلائے ناز سے ہوگی ہمیں خجلت
کبھی تیر نگاہ سے ہم جو پہلو کو بچائیں گے
کریں کیا جام مے کی التجا بادہ فروشوں سے
مرادیں اپنے دل کی ساقیٔ کوثر سے پائیں گے
رہے گر زندگی اے اشرفیؔ تھوڑی زمانے میں
در اشرف پہ جا کر اپنا ہم مسکن بنائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.