حسن تیرا اے صنم آخر فنا ہو جائے گا
حسن تیرا اے صنم آخر فنا ہو جائے گا
چھوڑ دے اپنا وطن آپ ہی اکیلا جائے گا
بام پر ننگے نہ آؤ تم شب مہتاب میں
چاندنی پڑ جائے گی میلا بدن ہو جائے گا
قل کے ڈھیلے قبر پر میری نہ مارو اے صنم
خاک چھن چھن کر گرے گی میلا کفن ہو جائے گا
بعد مرنے کے مری یہ لاش ملنے کی نہیں
ہڈیاں میری چبانے کو ہما لے جائے گا
دل میں آتا ہے کہ دم میں پھونکوں کوہ طور کو
یہ خیال آتا ہے موسیٰ بے وطن ہو جائے گا
عشق تو ظاہر کیا تونے اے رمضاںؔ شوق سے
ان بتوں میں ڈھونڈھنے سے کیا خدا مل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.