طالب وصل یار ہوں شوق جگر کو کیا کروں
طالب وصل یار ہوں شوق جگر کو کیا کروں
ہجر سے بے قرار ہوں سود و ضرر کو کیا کروں
محو جمال ہے کوئی محو خیال ہے کوئی
میں ہوں تمہیں کو دیکھتا شوق نظر کو کیا کروں
فکر ہے رات دن یہی راہ عدم کی ہے کٹھن
بار گناہ سر پہ ہے زاد سفر کو کیا کروں
ہجر سے دل ہے پر لقب شب کی اندھیری ہے غضب
عاشق ہوں زلف و رخ کا میں شام و سحر کو کیا کروں
مرہم وصل دل ربا لاؤں کہاں سے اے خدا
چارہ گری سے تنگ ہوں زخم جگر کو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.