دل دیر و حرم میں کہیں نہ لگا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
دل دیر و حرم میں کہیں نہ لگا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
نہ تو بت ہی ملا نہ خدا ہی ملا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
نہ شگاف قفس سے اڑ ہی سکا نہ تو آئی چمن سے باد صبا
سامان تسلی بھی نہ ہوا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
دنیا ہی ملی نہ ملا ہمیں دیں گئی دونوں جہاں سے جان حزیں
نہ ادھر کا ہوا نہ ادھر کا ہوا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
آنکھوں سے چھپا دل میں نہ رہا پردہ بھی نکالا تو نے نیا
اللہ رے حیا اللہ رے حیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
نہ تو رخ سے تمہارے نقاب اٹھا نہ طلسم حیا کوئی توڑ سکا
نہ قبول ہوئی کچھ میری دعا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
تھا شوق ادھر دیدار طلب وہاں مانع عرض سخن تھا ادب
چپ رہ نہ سکا کچھ کہہ نہ سکا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
بلبل کی خوش آئی گل کو صدا قمری کے لئے خود سرو جھکا
اور تجھ کو تو شاکرؔ نغمہ مرا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.