پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے رے
دلچسپ معلومات
بھیروی
پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے رے
کاگا جارے پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے
کاگا نین نکاس دوں سو پی کے پاس لے جائے
پہلے درس دکھائے کے پاچھے لینہو کھائے
پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے رے
کاگا سب تن کھائیو چن چن کھائیو ماس
دو نینا مت کھائیو موہے پیا ملن کی آس
کاگا جارے پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے
نہ تھا معلوم الفت میں کہ غم کھانا بھی ہوتا ہے
جگر کی بیکلی اور دل کا پچھتانا بھی ہوتا ہے
سسکتا آہ کرتا اشک بھر لانا بھی ہوتا ہے
تڑپنا لوٹنا بیتاب ہو جانا بھی ہوتا ہے
کیے پر اپنے کو آخر پہ دکھ پانا بھی ہوتا ہے
کف افسوس کو مل مل کے پچھتانا بھی ہوتا ہے
جو میں ایسا جانتی کہ پیت کئے دکھ ہوئے
نگر ڈھونڈھا را پھیرتی کہ پیت کرے نا کوئے
پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے رے
کبھی ہو گریباں چاک صحرا کو نکلتا ہوں
کبھی گھبرا کے پھر گھر کی طرف ناچار پھرتا ہوں
لگی ہے آگ دل میں شمع سا جل کر پگھلتا ہوں
دھواں اٹھتا ہے آہوں کا برنگ موم جلتا ہوں
بدن میں دیکھ کر شعلے بھڑکتے ہاتھ ملتا ہوں
پھپھولے تن سے اٹھتے ہیں بتی کی طرح جلتا ہوں
برہ کی آگ تن میں لگی جرن سب گھات
ناری جودتؔ بھید کے پڑے پھپھولا ہات
پیا سے سندیسا مورا کہیو جائے رے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.