Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہے صید فنا جو ہدف تیر نظر ہے

نا معلوم

ہے صید فنا جو ہدف تیر نظر ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ہے صید فنا جو ہدف تیر نظر ہے

    چیرو مرے سینے کو تو دل ہے نہ جگر ہے

    الفت جسے کہتے ہیں وہ آزار کا گھر ہے

    بس میں ہے نہ دل اور نہ قابو میں جگر ہے

    نشتر ہے نہ بھالا ہے نہ برچھی نہ تبر ہے

    دل میں جو چبھی ہے وہ حسینوں کی نظر ہے

    سنتا ہوں کہ ہر وقت نظارہ ہے اسی کا

    جو آگے نہ پیچھے نہ ادھر ہے نہ ادھر ہے

    شرم آتی ہے کہتے ہوئے عاشق ہوں کسی کا

    نالوں میں نہ تاثیر ہے نہ آہوں میں اثر ہے

    لغزش جو ہوئی حضرت آدم سے بشر کو

    عاصیؔ کو کیوں کہو وہ بھی تو بشر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے