ہے صید فنا جو ہدف تیر نظر ہے
چیرو مرے سینے کو تو دل ہے نہ جگر ہے
الفت جسے کہتے ہیں وہ آزار کا گھر ہے
بس میں ہے نہ دل اور نہ قابو میں جگر ہے
نشتر ہے نہ بھالا ہے نہ برچھی نہ تبر ہے
دل میں جو چبھی ہے وہ حسینوں کی نظر ہے
سنتا ہوں کہ ہر وقت نظارہ ہے اسی کا
جو آگے نہ پیچھے نہ ادھر ہے نہ ادھر ہے
شرم آتی ہے کہتے ہوئے عاشق ہوں کسی کا
نالوں میں نہ تاثیر ہے نہ آہوں میں اثر ہے
لغزش جو ہوئی حضرت آدم سے بشر کو
عاصیؔ کو کیوں کہو وہ بھی تو بشر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.