Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مست الست ساقی مجھ کو بنا رہا ہے

نا معلوم

مست الست ساقی مجھ کو بنا رہا ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    مست الست ساقی مجھ کو بنا رہا ہے

    کیف شراب الفت آنکھوں میں آ رہا ہے

    آنکھیں ملا ملا کر بے خود بنا رہا ہے

    وہ مست ناز مجھ کو پیالہ پلا رہا ہے

    جوش بہار ہے پھر کالی گھٹا کے صدقے

    ذوق شراب مستی پھر گدگدا رہا ہے

    چھن چھن کے نور اس کا پھیلا ہے سب جہاں میں

    پردے میں بیٹھ کر وہ جلوہ دکھا رہا ہے

    ضبط دروں نے جیسے بھڑکا دیے ہیں شعلے

    گھٹ گھٹ کے غم سے نالہ دل کو جلا رہا ہے

    ہر رنگ میں نہاں ہے ہر شکل میں عیاں ہے

    آنکھوں میں بس رہا ہے دل میں سما رہا ہے

    وہ زار و نا تواں ہے بیمار غم الٰہی

    ہر سانس چٹکیوں میں تن کو اڑا رہا ہے

    الجھن میں پڑ گیا ہے دل چاک چاک ہو کر

    شانہ سے آج کوئی زلفیں بنا رہا ہے

    کس نے دکھا دیا ہے یا رب جمال اپنا

    کیوں آج شکل موسیٰ غش مجھ کو آ رہا ہے

    مرقد میں سو رہے ہیں ہارے تھکے ہوئے ہم

    کیوں آج شور محشر ہم کو جگا رہا ہے

    دے دے کے رنج رونقؔ اس عشق نے مٹایا

    آغاز کیا رہا تھا انجام کیا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے