خیال چاہیے یہ زیب تن رہے نہ رہے
غرور حسن اے نازک بدن رہے نہ رہے
خفا ہو روٹھتے ہو اپنے جاں نثاروں سے
سدا کسی کو یہ الفت لگن رہے نہ رہے
توشہ غیر کے ملنے کا مجھ کو دے دیجیے
تمہیں کو یاد یہ شاید سخن رہے نہ رہے
متاع حسن کو دیجے گا اپنے شیدا کو
اشرفی ناز کا شاید چلن رہے نہ رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.