کیوں دل جلوں کے لب پر ہمیشہ فغاں نہ ہو
کیوں دل جلوں کے لب پر ہمیشہ فغاں نہ ہو
ممکن نہیں کہ آگ لگے اور دھواں نہ ہو
میں ذبح ہونا چاہوں تو وہ انکار کریں
وہ قتل گر کریں بھی تو خنجر رواں نہ ہو
دھبہ لگے نہ تیغ کو خون شہید کا
یوں قتل کر کہ تجھ پہ کسی کا گماں نہ ہو
اتنا شب وصال میں لازم ہے بند و بست
تا حشر مسجدوں میں سحر کی اذاں نہ ہو
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا وہ جگہ بتا دے جہاں پر خدا نہ ہو
نام اپنا زندگی میں یہاں تک
بعد فنا بھی قبر کا مطلق نشاں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.