دل و دل میں پھر آن بان والے
سکے بٹھا رہے ہیں نام و نشان والے
تیر نظر سے تیری ابر و کمان والے
بچتے نہیں کبوتر اونچی اڑان والے
آساں نہ قتل ہوں گے ہم سخت جان والے
بیڑا نہ تو اٹھانا او دھان پان والے
میں اور صبر میرا آفت نصیب دونوں
ایک تیغ ایک قاتل دو امتحان والے
اٹھتی جوانیوں پر بہتان باندھ کر بھی
محرم بری نہ ٹھہرے اچھی اٹھان والے
کب تک رہیں سنبھالے سر پر ہمارے نالے
اپنا زمین اٹھا لے اے آسمان والے
ہم بے زبان ہیں گویا کہتے نہیں کچھ ان کو
منہ آئیں کیوں نہ دشمن ٹیڑھی زبان والے
شیرینی سخن کی گر چاشنی یہی ہے
پھیکے پڑیں گے ناظمؔ اونچی دکان والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.