طرح انداز بن کون و مکاں تو ہی تھا
طرح انداز بن کون و مکاں تو ہی تھا
خوش نوائے حرف ساکن فکاں تو ہی تو تھا
زمزمۂ سنج نوائے فدخلوہا خالدین
رنگ آمیز چمن زار جناں تو ہی تو تھا
ہر گل برگ شجر میں رنگ و بو بن کر بسا
تو ہی تھا تو ہی بہار گلستاں تو ہی تو تھا
طوق قمری تو ہی ہے سرو گلشن کی بہار
رنگ گل تو ہی تو تھا بلبل کی فغاں تو ہی تھا
منتر دے کر طور آنکھوں کا بڑھانا تجھے
طور پر صورت کش برق بتاں تو ہی تو تھا
لیلیٰ و شیریں میں گل شمع میں رکھا جا کیا
حسن بن کر دل فریب عاشقاں تو ہی تو تھا
نوح کا جودی پہ اور یونس کا بتن جوت میں
چاہ میں یوسف کا یارو مہرباں تو ہی تو تھا
قم باذنی اور انا الحق کہتی ان کی کیا مجال
شمسؔ اور منصورؔ کے منہ میں زباں تو ہی تو تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.