Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل لگی تھی کہ چل جائے گا جائے گا جادو اپنا

نا معلوم

دل لگی تھی کہ چل جائے گا جائے گا جادو اپنا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    دل لگی تھی کہ چل جائے گا جائے گا جادو اپنا

    نہ تو دل یا رہا اور نہ بنا تو اپنا

    پھینک دیں گے ابھی چیر کے پہلو اپنا

    تجھ پہ قابو نہیں دل پر تو ہے قابو اپنا

    کہہ دیا نامہ بر سے ہو تم کس خیال میں

    کیا تم بھی پھنس گئے گیسو کے جال میں

    کیوں نہ لینی کھبریا ہماری رے

    اثر میں کس لیے ڈوبے ہوئے فریاد کرتے ہیں

    بھلا کب بھولنے والے کسے یاد کرتے ہیں

    پیتا نہ کروں پتیاں لکھوں سیاہی رہے بدیس

    بن بن پھروں پکارتی بھر جوگن کا بھیس

    ملنا کسی کا خواب میں ہو یا خیال میں

    یا رب مگر اثر ہو مری عرض حال میں

    آؤ آؤ نگریا ہماری رے

    غم فرقت میں جیتا ہوں نصیبے ہار دیتے ہیں

    ترانے بلبلوں کے فصل گل میں خار دیتے ہیں

    پی سے پپیا رے او پیک ملو پتنگ

    بھور بھئی ہو بھنور کی ریں کنول کی سنگ

    مایوسیاں ہیں جب سے امید وصال میں

    آپے میں دل ہے اور نہ ہم اپنے حال میں

    پیا سولی سجریا ہماری رے

    جھپکتی ہیں آنکھیں عجب حالت ہماری ہے

    بندی ہے ٹکٹکی در سے کسی کی انتظاری ہے

    دیکھ پایو سنسار سے جیرا بھیو اچاٹ

    ترسیں انکھیاں مور یاں تکیں تمہاری باٹ

    سو شک کرو گے اک جبر انتقال میں

    تم خواب میں نہ آئے کب آؤ گے خیال میں

    کاہی چھوڑی ڈگریا ہماری رے

    سوال وصل کا روٹھا ہوا جس وقت منتا ہے

    کبھی شیریں کبھی شکر جواب تلخ بنتا ہے

    ہاتھ جوڑے کامنی بنتی کرت نڈھال

    اٹھ متواری بانوری گل بچ بھیا ڈال

    کچھ کم نہیں مسبح سے تو بول چال میں

    ہاں کہ کے جان ڈال سوال وصال میں

    کبھی مانو سنوریا ہماری رے

    نہ وہ نالے نہ وہ شیون نہ وہ رونق ہے ماتم کی

    طبیعت آج کچھ ناساز ہے شاید شب غم کی

    تن من نین جیورا نکت نکت گھبرائے

    کاو کو تھا دس نار ہو پیٹ پیٹ مرائے

    دیتے ہیں جاں عشق رخ مہہ جمال میں

    نقصان جلو گر ہے ہمارے کمال میں

    یوں ہی اجڑے نگریا ہماری رے

    نہیں میرے گھر میں ہو کس کا گزر پہلے

    اجل آئے کہ آئے آ سکے آنے کی خبر پہلے

    نین مورے مد بھری گوری موری گات

    جوبن بیری پھٹا پڑے کنٹھ نہ پوچھے بات

    دم ہے نہ حال بلبل شوریدہ حال میں

    کانٹے سے پڑ گئے ہیں زبان سوال میں

    بیتی جائے عمریا ہماری رے

    بہار آئی ہوا بھائی اڑا گردہ رخ گل سے

    ٹپکتا نالہ رنگین ہے پھر منقار بلبل سے

    ہوری کھیلو بالما جاوت جی بلہار

    چھتیں گوری تاک کے بھر پچکاری مار

    مل کر اڑے لہو مرا گرد ملال میں

    رنگ شہاب چاہیے کچھ کچھ گلال میں

    پیا رنگ دے چنریا ہماری رے

    بجا ہوتا ہے گر جینے سے جی بیزار ہوتا ہے

    قضا کا سامنا ناظمؔ فراق یار ہوتا ہے

    پربھو بالم بنا موگدھی نہ آوت چین

    تن من میں پاپن تجوں تڑپ تڑپے رین

    دل کا کنول بجھا نہ تلاش محال میں

    ممکن نہیں وصال امید وصال میں

    کیسے ہوگی بسریا ہماری رے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے