دل لگی تھی کہ چل جائے گا جائے گا جادو اپنا
دل لگی تھی کہ چل جائے گا جائے گا جادو اپنا
نہ تو دل یا رہا اور نہ بنا تو اپنا
پھینک دیں گے ابھی چیر کے پہلو اپنا
تجھ پہ قابو نہیں دل پر تو ہے قابو اپنا
کہہ دیا نامہ بر سے ہو تم کس خیال میں
کیا تم بھی پھنس گئے گیسو کے جال میں
کیوں نہ لینی کھبریا ہماری رے
اثر میں کس لیے ڈوبے ہوئے فریاد کرتے ہیں
بھلا کب بھولنے والے کسے یاد کرتے ہیں
پیتا نہ کروں پتیاں لکھوں سیاہی رہے بدیس
بن بن پھروں پکارتی بھر جوگن کا بھیس
ملنا کسی کا خواب میں ہو یا خیال میں
یا رب مگر اثر ہو مری عرض حال میں
آؤ آؤ نگریا ہماری رے
غم فرقت میں جیتا ہوں نصیبے ہار دیتے ہیں
ترانے بلبلوں کے فصل گل میں خار دیتے ہیں
پی سے پپیا رے او پیک ملو پتنگ
بھور بھئی ہو بھنور کی ریں کنول کی سنگ
مایوسیاں ہیں جب سے امید وصال میں
آپے میں دل ہے اور نہ ہم اپنے حال میں
پیا سولی سجریا ہماری رے
جھپکتی ہیں آنکھیں عجب حالت ہماری ہے
بندی ہے ٹکٹکی در سے کسی کی انتظاری ہے
دیکھ پایو سنسار سے جیرا بھیو اچاٹ
ترسیں انکھیاں مور یاں تکیں تمہاری باٹ
سو شک کرو گے اک جبر انتقال میں
تم خواب میں نہ آئے کب آؤ گے خیال میں
کاہی چھوڑی ڈگریا ہماری رے
سوال وصل کا روٹھا ہوا جس وقت منتا ہے
کبھی شیریں کبھی شکر جواب تلخ بنتا ہے
ہاتھ جوڑے کامنی بنتی کرت نڈھال
اٹھ متواری بانوری گل بچ بھیا ڈال
کچھ کم نہیں مسبح سے تو بول چال میں
ہاں کہ کے جان ڈال سوال وصال میں
کبھی مانو سنوریا ہماری رے
نہ وہ نالے نہ وہ شیون نہ وہ رونق ہے ماتم کی
طبیعت آج کچھ ناساز ہے شاید شب غم کی
تن من نین جیورا نکت نکت گھبرائے
کاو کو تھا دس نار ہو پیٹ پیٹ مرائے
دیتے ہیں جاں عشق رخ مہہ جمال میں
نقصان جلو گر ہے ہمارے کمال میں
یوں ہی اجڑے نگریا ہماری رے
نہیں میرے گھر میں ہو کس کا گزر پہلے
اجل آئے کہ آئے آ سکے آنے کی خبر پہلے
نین مورے مد بھری گوری موری گات
جوبن بیری پھٹا پڑے کنٹھ نہ پوچھے بات
دم ہے نہ حال بلبل شوریدہ حال میں
کانٹے سے پڑ گئے ہیں زبان سوال میں
بیتی جائے عمریا ہماری رے
بہار آئی ہوا بھائی اڑا گردہ رخ گل سے
ٹپکتا نالہ رنگین ہے پھر منقار بلبل سے
ہوری کھیلو بالما جاوت جی بلہار
چھتیں گوری تاک کے بھر پچکاری مار
مل کر اڑے لہو مرا گرد ملال میں
رنگ شہاب چاہیے کچھ کچھ گلال میں
پیا رنگ دے چنریا ہماری رے
بجا ہوتا ہے گر جینے سے جی بیزار ہوتا ہے
قضا کا سامنا ناظمؔ فراق یار ہوتا ہے
پربھو بالم بنا موگدھی نہ آوت چین
تن من میں پاپن تجوں تڑپ تڑپے رین
دل کا کنول بجھا نہ تلاش محال میں
ممکن نہیں وصال امید وصال میں
کیسے ہوگی بسریا ہماری رے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.