Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق صنم سے ہو گیا اس کے اثر کیا کہوں

نا معلوم

عشق صنم سے ہو گیا اس کے اثر کیا کہوں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    عشق صنم سے ہو گیا اس کے اثر کیا کہوں

    بندہ ہوں تیرا اے خدا حسن بشر کو کیا کہوں

    دیر و حرم میں روشنی شمس و قمر سے ہے تو کیا

    مجھ کو تو تم پسند ہو درد جگر کو کیا کہوں

    پہلو سے اٹھ گیے ہیں وہ دل میرا مانتا نہیں

    صبر و قرار کیسے ہو درد جگر کیا کہوں

    قاصد لایا کیا خبر جب میں جہاں سے اٹھ گیا

    لایا خبر تو کیا خبر ایسی خبر کو کیا کہوں

    وعدہ وصل کر کے آپ جاتے ہو جائیے مگر

    یہ تو بتلائیے بھلا درد جگر کیا کہوں

    سارے جہاں کے خوبرو تیری قسم تیرے سوا

    مجھ کو نہیں کوئی پسند اپنی نظر کو کیا کہوں

    ساقیٔ حسن ماہرو جام وہ سب کو دے دیا

    وصل کا وعدہ ابھی وقت سحر کو کیا کہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے