پھرے زمانے میں چار جانب نگار یکتا تمہیں کو دیکھا
پھرے زمانے میں چار جانب نگار یکتا تمہیں کو دیکھا
حسین دیکھا جمیل دیکھا ولیک تم سا تمہیں کو دیکھا
اگرچہ اس گلشن جہاں میں ہزاروں گل ہیں بہ رنگ دیگر
ولے بہ خوشبوئے روح پرور سدا مہکتا تمہیں کو دیکھا
فلک ہیں مہر و ماہ روشن زمیں پہ ہیں شاہدان پر فن
مگر بہ ناز و ادائے شیریں عزیز دل ہا تمہیں کو دیکھا
حبیب محبوب خاص یزداں جمیل مقبول فخر خوباں
وہ جن کو کہتے ہیں جان جاناں خدا کا پیارا تمہیں کو دیکھا
زمیں پہ اجسام جن کے مفتوں فلک پہ اجرام جن کے شیدا
بشر اس انداز اس ادا کا تمہیں کو دیکھا تمہیں کو دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.