Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رات ہم اس بت کے قدموں پر جو سر دھرنے لگے

نا معلوم

رات ہم اس بت کے قدموں پر جو سر دھرنے لگے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    رات ہم اس بت کے قدموں پر جو سر دھرنے لگے

    ہنس کے بولا جو نہ کرنا تھا سو تم کرنے لگے

    ناصحو ہے خیر کل تو ہم کو کرتے تھے منع

    آج اس کی عاشقی کا تم بھی دم بھرنے لگے

    یہ تو ہم کیوں کر کہیں کچھ بھی نہ تھا ایمائے یار

    ہم سے ناحق اس کے آگے مدعی لڑنے لگے

    عشق میں کیا جانیے کیوں ہو گیا یہ ہول دل

    جس سے کچھ خطرہ نہیں تھا اُس سے بھی ڈرنے لگے

    جب میں کہتا ہوں مرے گھر چلیے تب کہتا ہے یار

    تم تو اب کچھ منہ لگانے سے بہت بڑھنے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے