Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سنا ہے آج وہ چتون بدل کر بن کے بیٹھے ہیں

نا معلوم

سنا ہے آج وہ چتون بدل کر بن کے بیٹھے ہیں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    سنا ہے آج وہ چتون بدل کر بن کے بیٹھے ہیں

    قیامت سر پر آ پہنچی جو وہ بن ٹھن کے بیٹھے ہیں

    ستم ان کا نیا جوبن غضب ان کا وہ بھولا پن

    عجب سج دھج سے بیٹھے ہیں مگر بت بن کے بیٹھے ہیں

    جو پوچھے گر کوئی مجھ سے کہاں ہیں جس پہ مرتے ہو

    تو کہہ دوں دیکھ لو پہلو میں وہ دشمن کے بیٹھے ہیں

    ادھر وہ قتل پر سر گرم ادھر مرنے کو ہم تیار

    اگر وہ بن کے بیٹھے ہیں تو ہم بھی ان کے بیٹھے ہیں

    مظفرؔ ہی نہیں تنہا ترے مقتل میں او قاتل

    یہاں گردن کٹانے کو ہزاروں تنکے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے