Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خالق کو جو اظہار پیمبر نہیں ہوتا

نا معلوم

خالق کو جو اظہار پیمبر نہیں ہوتا

نا معلوم

خالق کو جو اظہار پیمبر نہیں ہوتا

یہ نقشۂ عالم کبھی ظاہر نہیں ہوتا

محبوب اگر ساقیِ کوثر نہیں ہوتا

عالم میں کوئی مست و قلندر نہیں ہوتا

یکتا تو خدائی میں تجھے حق نے کیا ہے

تم سا کوئی جہان میں ہمسر نہیں ہوتا

تیرے مریض عشق کو ہوتی نہیں شفا

پروانہ کوئی عشق سے جاں بر نہیں ہوتا

عارض کا ترے عکس نہ پڑتا جو فلک پر

تاباں کبھی خورشید منور نہیں ہوتا

دنیا ہی میں گناہ سے ہوتے جو سب بری

ہر فرد بشر کے لیے محشر نہیں ہوتا

طاہرؔ خیال دل کو اڑاتے ہر اک یہاں

یرخانۂ توحید سے باہر نہیں ہوتا

تقدیر کا لکھا ہوا مٹتا نہیں شاہدؔ

زائد تو اس سے بال برابر نہیں ہوتا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے