تو نے بت ہرجائی کچھ ایسی ادا پائی
تو نے بت ہرجائی کچھ ایسی ادا پائی
تکتا ہے تری صورت ہر ایک تماشائی
پہلے سے نہ سوچا تھا انجام محبت کا
تب ہوش میں آئے ہیں جب جان پہ بن آئی
جی بھر گیا دنیا سے اب دل میں یہ حسرت ہے
میں ہوں یا تیرا جلوہ اور گوشۂ تنہائی
طعنوں سے ہے دل زخمی زخموں سے جگر خوں ہے
لو دل کے لگانے کی ہم نے یہ سزا پائی
مدت سے امیرؔ ان سے ملنے کی تمنا تھی
آج اس نے بلایا ہے لینے کو قضا آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.