Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی

نا معلوم

دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی

    حقیقت پوچھیے جا کر کسی بسمل سے بسمل کی

    فروغ حسن جاناں سے بڑھی زینت جو محفل کی

    تجلی دست حسرت مل رہی تھی ماہ کامل کی

    پتنگوں کی طرح اڑنے لگیں چنگاریاں دل کی

    خدا جانے کہاں لے جائے گی وحشت میرے دل کی

    میں خود گم کردہ منزل ہوں خبر کیا مجھ کو منزل کی

    نہ نکلی ہے نہ نکلے گی کبھی حسرت میرے دل کی

    سحر ہونے کو ہے فریاد ہے یہ شمع محفل کی

    الٰہی جلنے والوں کے تو دل میں رہ گئی دل کی

    حفاظت اپنے امکاں تک تو میں نے خوب کی دل کی

    رکھی برسوں تلک جیسی بھی تھی اچھی بری دل کی

    مگر افسوس کیسی آ گئی بد قسمتی دل کی

    ہوئی بھی تو ہوئی کس بے وفا سے دل لگی دل کی

    ملا کر خاک میں جس نے خبر تک بھی نہ لی دل کی

    کہاں سے لاؤں وہ دل وہ کلیجا وہ زباں بیدم

    جو اس اجڑے ہوئے دل کا کہوں افسانۂ پر غم

    کبھی آبادیاں تھیں اس میں اب تو ہو کا ہے عالم

    ادا و ناز چشم شوخی اور گیسوئے پر خم

    انہیں غارت گروں نے مل کے بستی لوٹ لی دل کی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے