اپنی تجلیوں میں وہ ایسے نہاں رہے
دل میں بھی میرے رہ کے نہ جانے کہاں رہے
آنکھوں میں نور جسم میں بن کر وہ جاں رہے
یعنی ہمی میں رہ کے وہ ہم سے نہاں رہے
وہ اور ہمارے پاس خداداد بات تھی
ہم مدتوں خدا کی قسم بد گماں رہے
سورج کے سامنے کہاں شبنم کو ہے قرار
ہم پاس تم جو آئے تو پھر ہم کہاں رہے
توہین حسن و عشق ہے تفریق حسن و عشق
ہے جب مزہ کہ فرق نہ کچھ درمیاں رہے
کیا آنکھ اٹھا کے جلوۂ قدرت کو دیکھتے
کوکبؔ فریب خوردۂ چشم بتاں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.