Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اپنی تجلیوں میں وہ ایسے نہاں رہے

نا معلوم

اپنی تجلیوں میں وہ ایسے نہاں رہے

نا معلوم

اپنی تجلیوں میں وہ ایسے نہاں رہے

دل میں بھی میرے رہ کے نہ جانے کہاں رہے

آنکھوں میں نور جسم میں بن کر وہ جاں رہے

یعنی ہمی میں رہ کے وہ ہم سے نہاں رہے

وہ اور ہمارے پاس خداداد بات تھی

ہم مدتوں خدا کی قسم بد گماں رہے

سورج کے سامنے کہاں شبنم کو ہے قرار

ہم پاس تم جو آئے تو پھر ہم کہاں رہے

توہین حسن و عشق ہے تفریق حسن و عشق

ہے جب مزہ کہ فرق نہ کچھ درمیاں رہے

کیا آنکھ اٹھا کے جلوۂ‌ قدرت کو دیکھتے

کوکبؔ فریب خوردۂ چشم بتاں رہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

حاجی محبوب علی

حاجی محبوب علی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے