Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ان کا ہی تصور ہے محفل ہو یا تنہائی

نا معلوم

ان کا ہی تصور ہے محفل ہو یا تنہائی

نا معلوم

ان کا ہی تصور ہے محفل ہو یا تنہائی

نہ جانے مجھے ان کی کیا بات پسند آئی

پہلے سے نہ سوچا تھا انجام محبت کا

اب ہوش میں آئے ہو جب جان پہ بن آئی

بس ایک ہی جلوے میں ہم ہو گئے شیدائی

جی بھر کے نہیں دیکھا ہونے لگی تھی رسوائی

اس در کی حاضری کے قابل تو نہیں تھا میں

یہ تیری محبت تھی جو کھینچ کے لے آئی

کرنا ہے حیا کب تک اے پردہ نشیں کر لے

محشر میں دیکھیں گے تجھے تیرے شیدائی

ملنے کی امیرؔ ان سے مدت سے تمنا تھی

آج اس نے بلایا ہے لینے کو قضا آئی

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

محمد عزیز خاں قوال

محمد عزیز خاں قوال

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے