Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خالی ہو جو صراحی کھنکتی ضرور ہے

نا معلوم

خالی ہو جو صراحی کھنکتی ضرور ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    خالی ہو جو صراحی کھنکتی ضرور ہے

    کم ظرف کی شراب چھلکتی ضرور ہے

    اچھا سمجھ رہے وہ بیمار غم کا حال

    بجھنے سے پہلے شمع بھڑکتی ضرور ہے

    گیسو میں اپنے رخ کو چھپانے سے فائدہ

    بجلی جو بادلوں میں چمکتی ضرور ہے

    بسمل کی آنکھ صورت قاتل کو ایک بار

    حسرت سے قتل گاہ میں تکتی ضرور ہے

    دریا کی موجیں جب بھی ڈبوتی ہے کوئی ناؤ

    ساحل پہ اپنے سر کو پٹکتی ضرور ہے

    گلشن میں ہو ہی جاتی ہے گلچی کو بھی خبر

    کھلتی ہے جب کلی تو مہکتی ضرور ہے

    اب مانیں یا نہ مانیں یہ مرضی ہے آپ کی

    فرحتؔ کی بات دل میں کھٹکتی ضرور ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے