دیر سے ہم در دولت پہ صدا دیتے ہیں
دیر سے ہم در دولت پہ صدا دیتے ہیں
آج دیکھیں مرے خواجہ مجھے کیا دیتے ہیں
بھول جاتا ہے جو کلیئر کی ترے راہ کوئی
حضرت گنج شکر آ کے بتا دیتے ہیں
نہ سہی بخت میں کچھ میرے مگر یا صابر
آپ بگڑی ہوئی تقدیر بنا دیتے ہیں
چٹکیاں لیتی ہے رہ رہ کے جگر میں فریاد
نالۂ دل مجھے تھم تھم کے مزا دیتے ہیں
اپنے بندے کو بنا دیتے ہیں دم میں مولیٰ
شان یوں بندہ نوازی کی دکھا دیتے ہیں
مرے صابر ترے قرباں میں پکاروں کب تک
منہ سے فرماؤ خدا کے لئے ہاں دیتے ہیں
ادب آموز حقیقت ہیں وہ جلوے تیرے
سبق انی و انا کا وہ پڑھا دیتے ہیں
رحم کر رحم حسین ابن علی کا صدقہ
ترے محتاج ترے در پہ صدا دیتے ہیں
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.