جو پوچھا ہم نے حسرت وصل کی کب دل سے نکلے گی
جو پوچھا ہم نے حسرت وصل کی کب دل سے نکلے گی
تو فرمانے لگے ہنس کر بڑی مشکل سے نکلے گی
ہماری لاش جس دم کوچۂ قاتل سے نکلے گی
قیامت جس کو کہتے ہیں تری محفل سے نکلے گی
لپٹ جا خنجر قاتل سے گر شوق شہادت ہے
وہی مقبول ہووے گی دعا جو دل سے نکلے گی
ہمارا نام لے کر کھینچ تو اک آہ اے مجنوں
ابھی لیلیٰ تڑپ کر پردۂ محمل سے نکلے گی
دعا دوں گا جو خوش ہوں گا ستاؤ گے تو کوسوں گا
سفیرؔ اچھی بھی نکلے گی بری بھی دل سے نکلے گی
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 24)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.