زمانہ چھان مارا ہے یہ دنیا دیکھی بھالی ہے
زمانہ چھان مارا ہے یہ دنیا دیکھی بھالی ہے
نہ کوئی ہے خوش و خرم نہ کوئی غم سے خالی ہے
زمانہ تجھ پہ مرتا ہے زمانہ تیرا شیدا ہے
خدا نے شکل تیرے نور کے سانچے میں ڈھالی ہے
کسی کی کم سنی کہتی ہے مجھ سے دیکھتا کیا ہے
ابھی تھم جا ذرا دم لے قیامت ہونے والی ہے
تصدق اپنے قاتل کے لئے تیغ آیا نظروں میں
ہمارے قتل کی اس نے نئی صورت نکالی ہے
عدو سے تم نہیں ملتے یقیں آئے مجھے کیوں کر
اسی کے کہنے سننے سے چھری مجھ پر نکالی ہے
کسی کی زلف ناگن چھیڑ کر یوں ہاتھ ملتا ہے
قضا گویا نہ آئی تھی زبردستی بلا لی ہے
الٰہی وصل کی شب اور یہ شرم و حیا کیسی
کبھی وہ سامنے آئے کبھی صورت چھپائی ہے
ابھی نکلا ہے دن دیکھو ابھی پھر شام ہونی ہے
ابھی ہم نے شب ہجراں بڑی مشکل سے ٹالی ہے
ہمیشہ وہ دغا کرتے ہیں عاشق سے بت کافر
کسی سے آج ملنے کی قسم تو ہم نے کھا لی ہے
کبھی وہ وعدہ کرتے ہیں کبھی وہ بھول جاتے ہیں
دل روشنؔ کی کس دن آپ نے حسرت نکالی ہے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 25)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.